کبھی آنسو چھپا چھپا کر روۓ
کبھی داستان غم سنا سنا کر روۓ
رات کاٹی ھے انتظار یار میں ھم
رات بھر تاروں کو جگا جگا کر روۓ
پھر وہ نا آیا رات کا وعدہ کر کے
ھم تمام رات شمع جلا جلا کر روۓ
آج رات ان کے آنے کی امید تھی
وہ نا آۓ ھم گھر سجا سجا کر روۓ.
No comments:
Post a Comment